The Most Generous of the People
أجْوَدَ النّاسِ
Translated
By
Abbas Abu Yahya
From Ibn Abbas -RadhiAllaahu anhumma- who said:
كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ أَجْوَدَ النَّاسِ بِالْخَيْرِ وَكَانَ أَجْوَدَ مَا يَكُونُ فِي رَمَضَان وَكَانَ جِبْرِيلُ يَلْقَاهُ كُلَّ لَيْلَةٍ فِي رَمَضَانَ يَعْرِضُ عَلَيْهِ النَّبِيُّ ﷺ الْقُرْآنَ فَإِذَا لَقِيَهُ جِبْرِيلُ كَانَ أَجْوَدُ بِالْخَيْرِ مِنَ الرّيح الْمُرْسلَة
‘The Messenger of Allaah ﷺ was the most generous of the people in goodness, and he would especially be the most generous when it came to Ramadan. Jibreel would meet him every night in Ramadan and the Prophet ﷺ would read to him the Qur’aan and when the Prophet used to meet Jibreel, he would be more generous in goodness than a strong wind blowing.’
[Collected by Bukhari & Muslim]
Ibn al-Qayyim said
‘The highest level of Jood (goodness, generosity) is with knowledge and sacrificing for it.
Jood (goodness, generosity) with knowledge is better than Jood (goodness, generosity) with wealth, because knowledge is more noble than wealth.’
[Madarij as-Salikeen 2/292]
أجْوَدَ النّاسِ
عن عبدالله بن عباس :
كانَ رَسولُ اللَّهِ ﷺ أجْوَدَ النّاسِ، وكانَ أجْوَدُ ما يَكونُ في رَمَضانَ حِينَ يَلْقاهُ جِبْرِيلُ، وكانَ يَلْقاهُ في كُلِّ لَيْلَةٍ مِن رَمَضانَ فيُدارِسُهُ القُرْآنَ، فَلَرَسولُ اللَّهِ ﷺ أجْوَدُ بالخَيْرِ مِنَ الرِّيحِ المُرْسَلَةِ
• صحيح البخاري والمسلم
قال ابن القيم :
( الجود بالعلم وبذله وهو من أعلى مراتب الجود والجود به أفضل من الجود بالمال لأن العلم أشرف من المال).
مدارج السالكين (2/292)
Urdu
سب سے زیادہ سخی انسان
ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سب لوگوں سے زیادہ جواد (سخی) تھے اور آپ ﷺ (دوسرے اوقات کے مقابلہ میں) سب سے زیادہ جود و کرم رمضان میں فرماتے جب جبرائیل علیہ السلام آپ ﷺ سے ملتے۔ جبرائیل علیہ السلام رمضان کی ہر رات میں آپ ﷺ سے ملاقات کرتے اور آپ ﷺ کے ساتھ قرآن کا دورہ کرتے، غرض اللہ کے رسول ﷺ لوگوں کو بھلائی پہنچانے میں بارش لانے والی ہوا سے بھی زیادہ جود و کرم فرمایا کرتے تھے۔
ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
علم سے سخاوت کرنا اور اسے دوسروں تک پہنچانا سخاوت کی اعلیٰ ترین درجوں میں سے ایک ہے، اور علم سے سخاوت کرنا مال سے سخاوت کرنے سے بہتر ہے کیونکہ علم مال سے زیادہ اعلی اور اشرف ہے۔
مصدر: مدارج السالكين (2/292)