Skip to content

Only to Worship with the Sharia

Only to Worship with the Sharia
إنما يعبد بما شرع

 

Translated
by
Abbas Abu Yahya





Shaykh ul Islaam Ibn Taymeeyah said :

Indeed Allaah Subhanahu is worshipped with what is legislated in the Deen, and He is not worshipped with what is legislated into the Deen without His permission, since indeed that is Shirk.

Allaah Ta’ala said

{ أَمۡ لَهُمۡ شُرَكَـٰۤؤُا۟ شَرَعُوا۟ لَهُم مِّنَ ٱلدِّینِ مَا لَمۡ یَأۡذَنۢ بِهِ ٱللَّهُۚ  }

《Or have they partners with Allaah (false gods), who have instituted for them a religion which Allaah has not allowed.》
[Surah Ash-Shūrā: 21]

Allaah Ta’ala said

{ ۞ شَرَعَ لَكُم مِّنَ ٱلدِّینِ مَا وَصَّىٰ بِهِۦ نُوحࣰا وَٱلَّذِیۤ أَوۡحَیۡنَاۤ إِلَیۡكَ وَمَا وَصَّیۡنَا بِهِۦۤ إِبۡرَ ٰ⁠هِیمَ وَمُوسَىٰ وَعِیسَىٰۤۖ أَنۡ أَقِیمُوا۟ ٱلدِّینَ وَلَا تَتَفَرَّقُوا۟ فِیهِۚ كَبُرَ عَلَى ٱلۡمُشۡرِكِینَ مَا تَدۡعُوهُمۡ إِلَیۡهِۚ  }

《He (Allaah) has ordained for you the same religion (Islam) which He ordained for Nuh, and that which We have inspired in you (O Muhammad), and that which We ordained for Ibrahim, Musa and ‘Iesa saying you should establish religion (i.e. to do what it orders you to do practically), and make no divisions in it (religion) (i.e. various sects in religion). Intolerable for the Mushrikun, is that to which you call them. 》

[Surah Ash-Shūrā: 13]

The Deen which Allaah legislated is either obligatory or recommended

Therefore, everyone who practised a worship which was not obligatory in the Sharia of the Messenger nor was it recommended, then that would be from Shirk and Bida.’

[Ar-Radd ala al-Akhnai p.219]



يعبد الله بما شرع من الدين

قال شيخ الإسلام ابن تيمية

وهو سبحانه إنما يعبد بما شرع من الدين لا يعبد بما شرع من الدين بغير إذنه فإن ذلك شرك

قال الله تعالى { أم لهم شركاء شرعوا لهم من الدين ما لم يأذن به الله }

وقال تعالى { شرع لكم من الدين ما وصى به نوحا والذي أوحينا إليك وما وصينا به إبراهيم وموسى وعيسى أن أقيموا الدين ولا تتفرقوا فيه كبر على المشركين ما تدعوهم إليه }

والدين الذي شرعه إما واجب وإما مستحب

فكل من عبد عبادة ليست واجبة في شرع الرسول ولا مستحبة كانت من الشرك والبدع”
الرد على الأخنائي ص 219



Urdu
صرف اور صرف شریعت کے مطابق عبادت کرنا

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ‘الرد على الأخنائي’ کے صفحہ نمبر ۲۱۹ میں فرماتے ہیں:
٭اور اللہ سبحانه وتعالى کی عبادت صرف اور صرف  دین میں مشرع شدہ اعمال سے کی جاتی ہے، اور اُس کی عبادت اُسکی اجازت کے بغیر دين میں مشرع کردہ اعمال سے نہیں کی جاتی، کیونکہ ایسا کرنا شرک ہے۔
اللہ تعالٰی فرماتے ہیں: “أم لهم شركاء شرعوا لهم من الدين ما لم يأذن به الله” ﴿کیا ان لوگوں نے ایسے (اللہ کے) شریک (مقرر کر رکھے) ہیں جنہوں نے ایسے احکام دین مقرر کر دیئے ہیں جو اللہ کے فرمائے ہوئے نہیں ہیں﴾
اور مزید اللہ تعالٰی فرماتا ہے: “شرع لكم من الدين ما وصى به نوحا والذي أوحينا إليك وما وصينا به إبراهيم وموسى وعيسى أن أقيموا الدين ولا تتفرقوا فيه كبر على المشركين ما تدعوهم إليه” ﴿اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے وہی دین مقرر کردیا ہے جس کے قائم کرنے کا اس نے نوح (علیہ السلام) کو حکم دیا تھا اور جو (بذریعہ وحی) ہم نے تیری طرف بھیج دی ہے، اور جس کا تاکیدی حکم ہم نے ابراہیم اور موسیٰ اور عیسیٰ (علیہم السلام) کو دیا تھا، کہ اس دین کو قائم رکھنا اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا جس چیز کی طرف آپ انہیں بلا رہے ہیں وه تو (ان) مشرکین پر گراں گزرتی ہے﴾
اور جو دین اللہ نے مشروع کیا ہے وہ یا تو واجب ہے یا مستحب۔ پس جس کسی نے بھی ایسی کوئی عبادت کی جو رسول اللہ ﷺ کی شریعت میں نہ ہی واجب ہے اور نہ ہی مستحب، تو وہ شرک و بدعت ہے۔٭