Speak with what you Intend
Translated
By
Abbas Abu Yahya
Shaykh Muhammad Nasiruddeen Al-Albaani said:
‘It is not allowed to justify your mistakes of the tongue with the correctness of the heart, the heart does not justify the tongue.
It is upon us that when we speak that our speech conforms to our good intent.
It should not be that our speech is evil and our intent is good, but rather, our words and speech should conform to what is in the heart.’
[Fatawa Jeddah tape: 33]
Arabic
قال العلامة الألباني – رحمه اللّٰه -:
لا ينبغي أن تُسوّغُوا أخطاءكم اللفظية بِصوابكم القلبي، هذا لا يُسوّغُ ذاك، فعلينا إذا تكلّمنا بِكلام، أن يكونَ كلامُنا مُطابقًا لحسن قصدنا، وألّا يكون كلامنا
سيّئًا وقصدنا حسنًا، بل يجبُ أن يُطابقَ اللفظُ ما في القلب!.
فتاوى جدة : (شريط ٣٣)
Urdu
*وہ بات کریں جسکا آپ کو ارادہ ہو*
علامہ الالبانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
آپ کے لیے اپنی زبانی غلطیوں کو اپنے نیک ارادوں سے جائز ٹھہرانا جائز نہیں ہے، یہ (نیک ارادہ) اُس (زبانی یا لفظی غلطی) کو جائز نہیں بناتا ہے۔ لہذا ہمیں چاہیے، کہ جب ہم کوئی بات کریں، تو ہماری بات ہمارے نیک ارادے کے مطابق ہونی چاہیے، اور ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ہماری بات بری ہو اور ارادہ نیک ہو، بلکہ ضروری ہے کہ ہمارے الفاظ اسکے مطابق ہو جو ہمارے دل میں ہو۔
📚 مصدر: فتاویٰ جدہ: (کیسٹ نمبر: 33)