ا وفوائدها 847 — ناصر الدين الألباني
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے میرے صحابہ کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہے؟ صحابہ نے کہا: ہم میں مفلس وہ شخص ہے جس کے پاس نہ درہم اور نہ ہی کوئی اور سامان ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” (نہیں، بلکہ) میری امت میں سے مفلس وہ شخص ہے جو قیامت والے دن نماز، روزے اور زکاۃ کے ساتھ آئے۔ گا (لیکن اس کے ساتھ ساتھ)
وہ اس حال میں آئے گا کسی کو گالی دی ہو گی، کسی پر بہتان تراشی کی ہو گی، کسی کا مال کھایا ہو گا، کسی کا خون بہایا ہو گا اور کسی کو مارا پیٹا ہو گا۔ پس ان (تمام مظلومین) کو اس کی نیکیاں دے دی جائیں گی (تاکہ ان پر کیے گئے ظلم کی تلافی ہو جائے)۔ لیکن اگر اس کی نیکیاں ختم ہو گئیں، قبل اس کے کہ اس کے ذمے دوسروں کے حقوق باقی ہوں، تو ان کے گناہ لے کر اس پر ڈال دیے جائیں گے، پھر اسے جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 847