Skip to content

Just Eating Enough
حسب ابن آدم لقيمات يقمن صلبه

Translated
By
Abbas Abu Yahya





Shaykh Muhammad bin Salih al-Uthaymeen Rahimahullaah said:

‘Last week a person visited me, he was a medical doctor, an American doctor who had accepted Islaam.
He said: I accepted Islaam due to one Hadeeth and one Ayaah!!!
We asked: Which one?

بحسبِ ابنِ آدمَ أُكُلاتٌ يُقمنَ صُلبَهُ ، فإن كانَ لا محالةَ فثُلثٌ لطعامِهِ وثُلثٌ لشرابِهِ وثُلثٌ لنفَسِهِ

He said: the Hadeeth, ‘It is sufficient for the son of Adam to only eat few morsels of food to keep him standing straight. And if he must, then he eats a third for food, a third for drink and a third for breathing.’

He added: this is from the principles of medicine, if people implemented this then hardly anyone would be sick.

As for the Ayaah, then that is the statement of Allaah Ta’ala:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاةِ فاغْسِلُواْ وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُواْ بِرُؤُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَينِ …

O you who believe! When you intend to offer the prayer, wash your faces and your hands (forearms) up to the elbows, rub (by passing wet hands over) your heads, and (wash) your feet up to your ankles….
[Maidah: 6]

He added: these are the limbs which are apparent and are exposed to dust, dirt and everything.
When you wash five times in the day and night, they will remain clean.
Therefore, Islaam is the religion of cleanliness, the Deen of dieting and they are the principles of medicine….’

[Tafseer ash-shaykh lisurat an-Nisa shareet 2]



اكل الكفاية

قال الشيخ العلامة #ابن_عثيمين رحمه الله :

▪️“حدثني إنسان طبيب كان عندي في الأسبوع الماضي، طبيب أمريكي أسلم،
يقول: أنا أسلمت على حديث واحد، وعلى آية واحدة!!، قلنا: ما هي؟!!

قال: الحديث: [ حسب ابن آدم لقيمات يقمن صلبه، فإن كان لا محالة، فثلث لطعامه، وثلث لشرابه، وثلث لنفسه ] ؛

يقول: هذا أصول الطب، هذا أصول الطب، ولو أن الناس نفذوه ما كاد يُمرض أحد.

أما الآية: فهي قوله تعالى : { يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاةِ فاغْسِلُواْ وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُواْ بِرُؤُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَينِ … }. [المائدة : 6].

يقول: هذه الأعضاء هي بارزة ظاهرة، تتعرض للغبار، تتعرض للأوساخ، تتعرض لكل شيء، إذا غُسلت في اليوم والليلة خمس مرات، بقيت نظيفة

إذا الإسلام دين النظافة، ودين الحمية، وهذه أصول الطب… “؛

[ من تفسير الشيخ لسورة النساء شريط 02 ]



Urdu

بقدرِ ضرورت کھانا

علامہ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
آخری ہفتے میرے پاس ایک شخص تھا جو ایک امریکی ڈاکٹر ہیں اور اسلام قبول کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے صرف ایک حدیث اور ایک آیت کی وجہ سے اسلام قبول کیا۔ ہم نے پوچھا کہ وہ حدیث اور آیت کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ حدیث یہ ہے: “حسب ابن آدم لقيمات يقمن صلبه، فإن كان لا محالة، فثلث لطعامه، وثلث لشرابه، وثلث لنفسه ” (الترمذي 2380)
(آدمی کے لیے چند لقمے ہی کافی ہیں جو اس کی پیٹھ کو سیدھا رکھیں اور اگر زیادہ ہی کھانا ضروری ہو تو پیٹ کا ایک تہائی حصہ اپنے کھانے کے لیے، ایک تہائی پانی پینے کے لیے اور ایک تہائی سانس لینے کے لیے باقی رکھے)
انہوں نے کہا کہ یہ طب کی بنیادی باتیں ہیں۔ اگر لوگ اس پر عمل کریں تو کوئی بیمار نہیں ہوگا۔
اور آیت یہ ہے: ” يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاةِ فاغْسِلُواْ وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُواْ بِرُؤُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَينِ … ” [المائدة : 6] (اے ایمان والو! جب تم نماز کے لئے اٹھو تو اپنے منھ کو، اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھو لو اپنے سروں کا مسح کرو اور اپنے پاؤں کو ٹخنوں سمیت دھو لو۔۔۔۔)
انہوں نے کہا کہ یہ اعضاء نمایاں اور ظاہر ہیں، جو گرد و غبار، گندگی اور ہر چیز کا سامنا کرتے ہیں۔ اگر انہیں دن رات پانچ بار دھویا جائے تو وہ صاف رہیں گے۔
لہذا اسلام صفائی اور پرہیزگاری کا دین ہے، اور یہ طب کی بنیادی باتیں ہیں۔
مصدر: [ من تفسير الشيخ لسورة النساء شريط 02 ]