Hadeeth no. 11 – Ahadeeth Pertaining to Repentance, Admonition
& Softening of the Heart
Taken from
Silsilah Ahadeeth As-Saheehah
of
Shaykh Muhammad Nasiruddeen Al-Albaani
11 – 1324 – From Uqbah bin ‘Aamir from the Prophet ﷺ :
إذا رأيتَ اللهَ يُعطي العبدَ من الدنيا على مَعاصيه ما يُحِبُّ فإنما هو اسْتدراجٌ ثم تلا: ” فَلَمَّا نَسُوا مَا ذُكِّرُوا بِهِ فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ أَبْوَابَ كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى إِذَا فَرِحُوا بِمَا أُوتُوا أَخَذْنَاهُمْ بَغْتَةً فَإِذَا هُمْ مُبْلِسُونَ <<
‘If you see that Allaah gives the slave what he loves from the Dunyaa even though he is disobedient, then that is gradual punishment from Allaah.’
Then the Prophet recited: << So, when they forgot (the warning) with which they had been reminded, We opened to them the gates of every (pleasant) thing, until in the midst of their enjoyment in that which they were given, all of a sudden, We took them to punishment, and lo! They were plunged into destruction with deep regrets and sorrows. >> [An’aam: 44]
[Collected by Ahmad, Ibn Jareer in ‘Tafseer’, ad-Dulabi in ‘al-Kuna’ & graded Saheeh by Al-Albaani No. 413]
Arabic Reference
عن عقبة بن عامر مرفوعا
٤١٣ – ” إذا رأيت الله يعطي العبد من الدنيا على معاصيه ما يحب فإنما هو استدراج ثم
تلا: * (فلما نسوا ما ذكروا به فتحنا عليهم أبواب كل شيء، حتى إذا فرحوا بما
أوتوا أخذناهم بغتة فإذا هم مبلسون) * “.
أخرجه أحمد (٤ / ١٤٥) وابن جرير في ” التفسير ” (٧ / ١١٥) والدولابي في ” الكنى ” (١ / ١١١) قال الألباني ‘وهذا إسناد قوي’ سلسلة الأحاديث الصحيحة ٤١٣
Urdu Translation
توبہ، نصیحت اور رقائق(وہ سب کچھ ہیں جو دلوں کو نرم کرتا ہے اور ان پر اثر ڈالتا ہے) کے ابواب
نافرمانیوں کے باوجود دنیوی مال و دولت ملنا اللہ کی طرف سے ایک ڈھیل ہے-
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “جب تم دیکھو کہ اللہ تعالیٰ کسی بندے کو اس کی نافرمانیوں کے باوجود دنیا کی وہ چیزیں دے رہا ہے جو وہ چاہتا ہے، تو یہ حقیقت میں اللہ کی طرف سے ڈھیل ہے۔ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت کی: “فَلَمَّا نَسُوا مَا ذُكِّرُوا بِهِ فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ أَبْوَابَ كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى إِذَا فَرِحُوا بِمَا أُوتُوا أَخَذْنَاهُمْ بَغْتَةً فَإِذَا هُمْ مُبْلِسُونَ” (أنعام: ٤٤)
{ترجمہ: “پھر جب وه لوگ ان چیزوں کو بھولے رہے جن کی ان کو نصیحت کی جاتی تھی تو ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کشاده کردئے یہاں تک کہ جب ان چیزوں پر جو کہ ان کو ملی تھیں وه خوب اترا گئے ہم نے ان کو دفعتاً پکڑ لیا، پھر تو وه بالکل مایوس ہوگئے”}
مصدر: اس روایت کو امام احمد نے اپنی مسند، ابن جریر نے اپنی “تفسیر” میں، اور الدولابی نے “الکنیٰ” میں نقل کی ہے، اور اسے شیخ الالبانی نے صحیح قرار دیا ہے (حدیث نمبر 413)۔
English Translation by Abbas Abu Yahya
The Urdu translation is by the translation team