This was in his Time How about our Times…!!!
هذا في عصره فما بالك في عصرنا
Translated
By
Abbas Abu Yahya
Ibn Hajr al Asqalaani (d. 852 A.H. -Rahimahullah said:
‘Indeed, we find the quickness of passing of days in our time which we did not find in the times before our times, and the truth is that the meaning is the wrenching away of blessings from everything even the blessings of time and that is from the signs of the approach of the final hour.’
[Fath al-Bari 13/19]
Arabic Reference
هذا في عصره فما بالك في عصرنا
قال ابن حجر: “فإنا نجد من سرعة مر الأيام ما لم نكن نجده في العصر الذي قبل عصرنا هذا ، وإن لم يكن هناك عيش مستلذ ، والحق أن المراد نزع البركة من كل شيء حتى من الزمان ، وذلك من علامات قرب الساعة”
فتح الباري (۱۳/ ۱۹) –
Urdu Translation by the translation team
*یہ تو اُن (علامہ ابن حجر رحمہ اللہ) کے دور کی بات ہے، تو پھر ہمارے دور کا کیا حال ہوگا!*
ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
“ہم اپنے دور میں دیکھتے اور محسوس کرتے ہیں کہ دن بہت تیزی سے گزر رہے ہیں، جیسا کہ پچھلے زمانے کے لوگ محسوس نہیں کرتے تھے۔ حالانکہ ہمارا زمانہ کوئی بہت زیادہ خوشگوار اور آرام دہ بھی نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وقت کی اس تیزی کا مطلب یہ ہے کہ ہر چیز سے برکت ختم ہو گئی ہے، یہاں تک کہ خود وقت سے بھی۔ اور یہ بات قیامت کے قریب آنے کی نشانیوں میں سے ہے۔”
فتح الباری (13/19)
