...
Skip to content

They are the Murderers of the Prophets

They are the Murderers of the Prophets

Translated

by

Abbas Abu Yahya


Allaah said

إِنَّ ٱلَّذِینَ یَكۡفُرُونَ بِـَٔایَـٰتِ ٱللَّهِ وَیَقۡتُلُونَ ٱلنَّبِیِّـۧنَ بِغَیۡرِ حَقࣲّ وَیَقۡتُلُونَ ٱلَّذِینَ یَأۡمُرُونَ بِٱلۡقِسۡطِ مِنَ ٱلنَّاسِ فَبَشِّرۡهُم بِعَذَابٍ أَلِیمٍ

 

<<Verily! Those who disbelieve in the Ayaat (verses, signs, revelations, etc.) of Allaah and kill the Prophets unjustly, and kill those men who order just dealings, … then announce to them a painful torment.>>

 

[Surah Āli-ʿImrān: 21]

 

Allaah Ta’ala said:

وَإِذۡ قُلۡتُمۡ یَـٰمُوسَىٰ لَن نَّصۡبِرَ عَلَىٰ طَعَامࣲ وَ ٰ⁠حِدࣲ فَٱدۡعُ لَنَا رَبَّكَ یُخۡرِجۡ لَنَا مِمَّا تُنۢبِتُ ٱلۡأَرۡضُ مِنۢ بَقۡلِهَا وَقِثَّاۤىِٕهَا وَفُومِهَا وَعَدَسِهَا وَبَصَلِهَاۖ قَالَ أَتَسۡتَبۡدِلُونَ ٱلَّذِی هُوَ أَدۡنَىٰ بِٱلَّذِی هُوَ خَیۡرٌۚ ٱهۡبِطُوا۟ مِصۡرࣰا فَإِنَّ لَكُم مَّا سَأَلۡتُمۡۗ وَضُرِبَتۡ عَلَیۡهِمُ ٱلذِّلَّةُ وَٱلۡمَسۡكَنَةُ وَبَاۤءُو بِغَضَبࣲ مِّنَ ٱللَّهِۗ ذَ ٰ⁠لِكَ بِأَنَّهُمۡ كَانُوا۟ یَكۡفُرُونَ بِـَٔایَـٰتِ ٱللَّهِ وَیَقۡتُلُونَ ٱلنَّبِیِّـۧنَ بِغَیۡرِ ٱلۡحَقِّۗ ذَ ٰ⁠لِكَ بِمَا عَصَوا۟ وَّكَانُوا۟ یَعۡتَدُونَ

 

<< And (remember) when you said, O Mûsa! We cannot endure one kind of food. So invoke your Lord for us to bring forth for us of what the earth grows, its herbs, its cucumbers, its Fûm (wheat or garlic), its lentils and its onions. He said, Would you exchange that which is better for that which is lower?

 

Go down to any town and you shall find what you want! And they were covered with humiliation and misery, and they drew on themselves the Wrath of Allaah.

 

That was because they used to disbelieve the Ayaat (verses, signs, revelations, etc.) of Allaah and killed the Prophets wrongfully. That was because they disobeyed and used to transgress the bounds (in their disobedience to Allâh, i.e. commit crimes and sins). >>

 

[Surah Al-Baqarah: 61]

 

Ibn al-Qayyim al-Jawzeeyah said:

 

‘As for their successors then they are murderers of the Prophets.

They killed Zakareeya, his son Yahya and a huge number of Prophets, so much so that they killed seventy Prophets in one day,

and then established a marketplace in the evening, as if they had not done anything whatsoever.’

 

[Hadayat ul Hayaree 1/48]

 

 

Ibn al-Qayyim al-Jawzeeyah also said:

 

‘They killed the Prophets wrongfully, so much so that in one day they killed seventy Prophets in the morning and by the evening they established markets as if they had slaughtered sheep. This was well-known about them.

 

They killed Yahya bin Zakareeya and they dismembered him with a saw.

Also their persistence of committing major sins. They also agreed upon changing a lot of the rulings of the Taurat (Torah).

 

[Hadayat ul Hayaree 1/304]



Arabic Reference

فهم قَتَلَةُ الأنبياء

قال الله تعالى

{ إِنَّ ٱلَّذِینَ یَكۡفُرُونَ بِـَٔایَـٰتِ ٱللَّهِ وَیَقۡتُلُونَ ٱلنَّبِیِّـۧنَ بِغَیۡرِ حَقࣲّ وَیَقۡتُلُونَ ٱلَّذِینَ یَأۡمُرُونَ بِٱلۡقِسۡطِ مِنَ ٱلنَّاسِ فَبَشِّرۡهُم بِعَذَابٍ أَلِیمٍ }

قال الله تعالى

{ وَإِذۡ قُلۡتُمۡ یَـٰمُوسَىٰ لَن نَّصۡبِرَ عَلَىٰ طَعَامࣲ وَ ٰ⁠حِدࣲ فَٱدۡعُ لَنَا رَبَّكَ یُخۡرِجۡ لَنَا مِمَّا تُنۢبِتُ ٱلۡأَرۡضُ مِنۢ بَقۡلِهَا وَقِثَّاۤىِٕهَا وَفُومِهَا وَعَدَسِهَا وَبَصَلِهَاۖ قَالَ أَتَسۡتَبۡدِلُونَ ٱلَّذِی هُوَ أَدۡنَىٰ بِٱلَّذِی هُوَ خَیۡرٌۚ ٱهۡبِطُوا۟ مِصۡرࣰا فَإِنَّ لَكُم مَّا سَأَلۡتُمۡۗ وَضُرِبَتۡ عَلَیۡهِمُ ٱلذِّلَّةُ وَٱلۡمَسۡكَنَةُ وَبَاۤءُو بِغَضَبࣲ مِّنَ ٱللَّهِۗ ذَ ٰ⁠لِكَ بِأَنَّهُمۡ كَانُوا۟ یَكۡفُرُونَ بِـَٔایَـٰتِ ٱللَّهِ وَیَقۡتُلُونَ ٱلنَّبِیِّـۧنَ بِغَیۡرِ ٱلۡحَقِّۗ ذَ ٰ⁠لِكَ بِمَا عَصَوا۟ وَّكَانُوا۟ یَعۡتَدُونَ }

قال ابن القيم رحمه الله: وأما خَلَفُهم: فهم قَتَلَةُ الأنبياء؛ قتلوا زكريا وابنه يحيى وخَلْقًا كثيرًا من الأَنبياء، حتى قتلوا في يومِ سبعينَ نبيًّا وأقاموا السوق في آخر النهار كأنهم لم يصنعوا شيئًا هداية الحيارى (1/ 48)

 

و ايضا قال ابن القيم رحمه الله: :

وقتلهم الأنبياء بغير حق حتى قتلوا في يوم واحد سبعين نبيًّا، في أول النهار، وأقاموا السوق آخره كأنهم جزروا غنمًا. وذلك أمر معروف!!

 

وقتلهم يحيى بن زكريا، ونشرهم إياه بالمنشار، وإصرارهم على العظائم، واتِّفاقُهم على تغيير كثير من أحكام التوراة.

هداية الحيارى (1/ 304)



Urdu Translation by the translation team

 

*یہود انبیاء علیہم السلام کے قاتل ہیں۔*

اللہ تعالٰی فرماتا ہے:

﴿إِنَّ ٱلَّذِینَ یَكۡفُرُونَ بِـَٔایَـٰتِ ٱللَّهِ وَیَقۡتُلُونَ ٱلنَّبِیِّـۧنَ بِغَیۡرِ حَقࣲّ وَیَقۡتُلُونَ ٱلَّذِینَ یَأۡمُرُونَ بِٱلۡقِسۡطِ مِنَ ٱلنَّاسِ فَبَشِّرۡهُم بِعَذَابٍ أَلِیمٍ﴾

ترجمہ: [جو لوگ اللہ تعالیٰ کی آیتوں سے کفر کرتے ہیں اور ناحق نبیوں کو قتل کر ڈالتے ہیں اور جو لوگ عدل وانصاف کی بات کہیں انہیں بھی قتل کر ڈالتے ہیں، تو اے نبی! انہیں دردناک عذاب کی خبردے دیجئے۔(سورۃ آل عمران: ۲۱)]

نیز اللہ سبحانہ وتعالى فرماتا ہے:

﴿وَإِذۡ قُلۡتُمۡ یَـٰمُوسَىٰ لَن نَّصۡبِرَ عَلَىٰ طَعَامࣲ وَ ٰ⁠حِدࣲ فَٱدۡعُ لَنَا رَبَّكَ یُخۡرِجۡ لَنَا مِمَّا تُنۢبِتُ ٱلۡأَرۡضُ مِنۢ بَقۡلِهَا وَقِثَّاۤىِٕهَا وَفُومِهَا وَعَدَسِهَا وَبَصَلِهَاۖ قَالَ أَتَسۡتَبۡدِلُونَ ٱلَّذِی هُوَ أَدۡنَىٰ بِٱلَّذِی هُوَ خَیۡرٌۚ ٱهۡبِطُوا۟ مِصۡرࣰا فَإِنَّ لَكُم مَّا سَأَلۡتُمۡۗ وَضُرِبَتۡ عَلَیۡهِمُ ٱلذِّلَّةُ وَٱلۡمَسۡكَنَةُ وَبَاۤءُو بِغَضَبࣲ مِّنَ ٱللَّهِۗ ذَ ٰ⁠لِكَ بِأَنَّهُمۡ كَانُوا۟ یَكۡفُرُونَ بِـَٔایَـٰتِ ٱللَّهِ وَیَقۡتُلُونَ ٱلنَّبِیِّـۧنَ بِغَیۡرِ ٱلۡحَقِّۗ ذَ ٰ⁠لِكَ بِمَا عَصَوا۟ وَّكَانُوا۟ یَعۡتَدُونَ﴾

ترجمہ: [اور جب تم نے کہا اے موسیٰ! ہم سے ایک ہی قسم کے کھانے پر ہرگز صبر نہ ہوسکے گا، اس لئے اپنے رب سے دعا کیجیئے کہ وه ہمیں زمین کی پیداوار ساگ، ککڑی، گیہوں، مسور اور پیاز دے، آپ نے فرمایا، بہتر چیز کے بدلے ادنیٰ چیز کیوں طلب کرتے ہو! اچھا شہر میں جاؤ وہاں تمہاری چاہت کی یہ سب چیزیں ملیں گی۔ ان پر ذلت اور مسکینی ڈال دی گئی اور اللہ تعالی کا غضب لے کر وه لوٹے یہ اس لئے کہ وه اللہ تعالیٰ کی آیتوں کے ساتھ کفر کرتے تھے اور نبیوں کو ناحق قتل کرتے تھے، یہ ان کی نافرمانیوں اور زیادتیوں کا نتیجہ ہے۔ (سورۃ البقرة: ٦١)]

ابن القیّم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

“رہے ان کے بعد آنے والے (یعنی ان کے پیروکار)، تو وہ انبیاء (علیہم السلام) کے قاتل ہیں۔ انہوں نے زکریا (علیہ السلام)، اُن کے بیٹے یحییٰ (علیہ السلام) اور بہت سے دیگر انبیاء (علیہم السلام) کو قتل کیا۔ یہاں تک کہ ایک دن میں انہوں نے ستر نبیوں (علیہم السلام) کو قتل کر ڈالا، اور پھر دن کے آخری حصے میں(شام کے وقت) بازار لگایا، گویا کہ انہوں نے کچھ کیا ہی نہیں۔”

📚 ہدایۃ الحیارى: 1/48

اور اسی طرح ابن القیّم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

“​اور ان کا بغیر کسی حق کے انبیاء (علیہم السلام) کو قتل کرنا، یہاں تک کہ انہوں نے ایک ہی دن میں ستر نبیوں کو صبح کے وقت قتل کیا اور اسی دن شام کو ایسے بازار لگایا جیسے انہوں نے بکریوں کو ذبح کیا ہو۔ اور یہ ایک جانی پہچانی بات (مشہور واقعہ) ہے۔

​اور ان کا یحییٰ بن زکریا (علیہ السلام) کو قتل کرنا اور آرے سے انہیں چیر دینا، اور بڑے بڑے گناہوں پر اڑے رہنا، اور تورات کے بہت سے احکامات کو بدلنے پر ان کا متفق ہو جانا۔

📚 ​ہدایۃ الحیاری :1/ 304